یقیں نہ آئے تو خود آزما کے دیکھ لیجیے
حضور والا نگاہیں ملا کے دیکھ لیجیے
جھکی جھکی نگاہوں میں کچھ ان کہی کہانیاں
مہرباناں در مژگاں اٹھا کے دیکھ لیجیے
اگرچہ شام ہے لیکن سویرا ہو بھی سکتا ہے
رخ زیبا سے یہ چلمن ہٹا کر دیکھ لیجیے
میرے سپنوں کی کہانی کبھی کچھ اپنی زبانی
میرے خاموش طبع لب ہلا کر دیکھ لیجیے
ہمارے سلسلے عظمٰی ہمارے رابطے عظمٰی
کسی دن ہم کو ہمی سے ملا کر دیکھ لیجیے