کیا خبر تھی
بچھڑنے کی تاریخ لکھنا پڑے گی
دیکھ میرے موبائیل پر کوئی تری تصویر نہیں
فقط تیرے نقش آنکھوں میں سجا رکھے ہے
چل مرے ساتھ تو بھی
انہی موسموں کی طرح
جس میں سرد راتیں جلتی دھوپ
شام کے سائے میں
چھپی خواہش
بچھڑنے کے لحمے
سلگتی یادیں رہ گئی