دیکھا

Poet: UA By: UA, Lahore

میں نے آنکھوں میں اک طوفاں کو ابلتے دیکھا
پھر اسے دل کی وسعتوں میں بھی ڈھلتے دیکھا

موسموں کی طرح انسان تو بدل جاتے ہیں مگر
اب زمیں کی طرح آسماں کو بھی بدلتے دیکھا

سنا ہے دکھ میں اپنا سایہ ساتھ چھوڑ دیتا ہے
یہ میں نے کس کو اپنے روبرو چلتے دیکھا

کون کہتا ہے کہ اب معجزے نہیں ہوتے
میں نے پتھر کو موم جیسا پگھلتے دیکھا

دل تو پہلو سے نکلنے کو تھا عظمٰی لیکن
ہم نے پھر دل کو ارادوں سے سنبھلتے دیکھا

Rate it:
Views: 556
12 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL