دیکھنی ہے تہذیب تو غریب کا گھر دیکھ
Poet: عامر جہانگیر By: AMAR JAHANGIR, Rawlakotدیکھنی ہے تہذیب تو غریب کا گھر دیکھ
 ابھرتے ہوئے سورج کو فلک پہ ذرا دیکھ
 
 پھٹا ہو ا دوپٹہ ، اور کچھ نہیں پاس
 پھر بھی سر ان کا ڈھانپا ہو ا دیکھ
 
 مایوسی میں چھپی غربت کے سائے میں
 گزرتی ہے زندگی کیسے یہ ذر ا دیکھ
 
 تجھے کہاں قدر اپنی تہذیب کی عامر
 غریب کی جھونپڑی میں ذرا آ کر دیکھ
More General Poetry






