دیکھو تو کیا خوب ہے
وہ میرا محبوب ہے
اس کی پیاری پیاری باتیں
میرا دل موہ لیتی ہیں
اس کی سَندر سَندر آنکھیں
میرا دل موہ لیتی ہیں
چاند کی طرح روشن ہے
ستاروں جیسا دلکش ہے
پھولوں جیسا نازک ہے
سحر کے جیسا اَجلا ہے
شفق کی سَرخی صبح کے نور
جیسا اس کا نکھار ہے
وہ حسن کا پیکر ہے
وہ حسن کا شاہکار ہے
اس کی میٹھی باتوں میں
پھولوں سے زیادہ خوشبو ہے
اس کے ہونٹوں کی سَرحی
کلیوں سے زیادہ دلنشیں
اس کے جیسا کوئی نہیں
وہ ہی سب سے خوب ہے
محبوب کے جلوے سے گھائل
جو عاشق مجذوب ہے
اس عاشق سے پوچھ کے دیکھو
اس کا یہی جواب ہے
اس کا یہی غرور ہے
وہ جو سب سے خوب ہے
وہ ہی میرا محبوب ہے
دیکھو تو کیا خوب ہے
وہ میرا محبوب ہے