دور تک سونی پڑی ہے رہگزر دیکھے گا کون
اپنی منزل ہی نہیں تو راہبر دیکھے گا کون
چاندنی کی بدعا اپنا اثر دکھلا گئی
کس قدر تاریکیاں ہیں چند پر دیکھے گا کون
جاگتی آنکھوں پہ آخر نیند غالب آگئی
اب تمہارا راستہ بھی رات بھر دیکھے گا کون
اپنے گھر کا ساز و ساماں ہم نے گروی رکھ دیا
ہنستے ہنستے زھر پینے کا ہنر دیکھے گا کون
جان کا خطرہ تو ہے ہی جال بھی کمزور ہے
مچھلیوں کے شوق میں پانی مگر دیکھے گا کون
جانے کتنی رنگ برنگی تتلیوں کا ساتھ ہے
اب کے رت بدلی توخوشبو کا سفر دیکھے گا کون
اب غزل کے نام پر فاروق کچھ بھی پیش کر
لوگ سب مصروف ہیں زیر و زبر دیکھے گا کون