دیے وفا کے جلانے والے
کہاں گئے وہ ستانے والے؟
جو تھے دریچے کے پاس ملتے
کہاں گئے مسکرانے والے؟
برا مقدّر کہ خواب ٹوٹا
تھے جب وہ پردہ اٹھانے والے
نہیں یہ لازم اے چلنے والے
کہ ساتھ دیں ساتھ جانے والے
جو کھوئے کھوئے سے رہتے ہو تم
ہیں کون تم کو چرانے والے؟
تم اپنے وعدے کو یاد رکھنا
جھکا دیں گے سر زمانے والے
کیا تھا وعدہ ملن کا تم نے
ثباؔت کب تم ہو آنے والے؟