ذرا سی دیر
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiیوں بھی ملنے ملانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
یہاں سے آنے جانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
ندامت ہو اگر تم کو تو رب سے پھر کرو باتیں
جہاں سر کو جھکانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
گزر جاتی ہیں عمریں ایک گھر تعمیر کرنے میں
مگر اس کو گرانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
بہت دشوار ہے دل میں کسی کو یوں بسا لینا
نظر سے پھر گرانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
بہت سا درد ہوتا ہے مجھے خود کو رلانے میں
یہاں ہنسنے ہنسانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
More General Poetry






