رات بھر بے خواب رہا اور میں سویا نہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

رات بھر بے خواب رہا اور میں سویا نہیں
یاد میں تڑپا بہت لیکن یہ دِل رویا نہیں

آنکھوں میں رہی بہت گردِ ماضی کی چبھن
دھندلائی آنکھوں کو مگر اشکوں نے دھویا نہیں

رفتہ رفتہ مجھ پہ تنہائی محیط ہوتی گئی
میں سمجھتا ہی رہا میں نے کچھ کھویا نہیں

راز داری سے مجھے یہ میرا دِل کہنے لگا
شجر الفت کا تخم تم نے کہیں بویا نہیں

سچ کہو عظمٰی نگاہوں کا کوئی افسانچہ
ان کہے لفظوں میں تم نے بھی تو پرویا نہیں

Rate it:
Views: 517
29 Jan, 2013