صحرا کی دھوپ برف پوش سرد رات میں
اک پہر اور دو رتیں کیا خوب رات میں
کچھ یاد نہیں کتنے پہر ڈھل چکے اب تک
کیا کیا ہوا کیسے ہوا سب رات رات میں
دو اجنبی سائے ابھی تو ساتھ ساتھ تھے
پھر کیا ہوا گم ہو گئے بس ایک رات میں
گمنام بستیوں میں بہت نام تھا جن کا
اپنے ہی شہر میں ہوئے گمنام رات میں
اک رات کی ہے بات اماوس کی رات تھی
جلوہ نما یکلخت ہوا چاند رات میں
تاریکیوں کو جس نے پریشان کر دیا
اور نور نور بھر گیا وہ کالی رات میں