رات کا پچھلا پہر ہے چاند پر نظریں گڑیں ہیں زلف کا بکھراورخ پر آنکھ سے نکلے ہوئے کاجل کا گالوں پر بہاو وحشتوں کی مضطرف گھڑیاں ہیں یہ اس کی یادوں میں بھی ہے انعکاس اک دھویں کی دل سے اٹھتی ہے لکیر