رات ہوئی کچھ بات ہوئی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

رات ہوئی کچھ بات ہوئی
جانے انجانے میں تکرار ہوئی
جو کہنا تھا کہہ دیا میں نے
جیسے سمجھا تھا سمجھ لیا ُاس نے
دنیا نے کہا واہ ! شعری بڑی کمال ہوئی
رات گزرنے لگی ہیں اب
پھر سے آنکھوں میں برسات ہوئی
ُسرخ ہوئی تو کہنی لگی آنکھیں لکی
کیا نیند سے تیری کوئی بات ہوئی
میں ہنس پڑی ُانہیں کہتے کہتے
اے آنکھوں ! لگتا ہے
نیند اب کسی اور پے مہربان ہوئی
چلوں ! اب میں تمہیں بند ہی کر دیتی ہوں
کہ جاگ جاگ کر تمہاری حالت بہت خراب ہوئی

Rate it:
Views: 346
05 Mar, 2012