وسعت کائینات کا اندازہ لگانا
بس میں نہیں میرے
چھوٹا سا ذرّہ ہے زمیں کائینات کا
ممکن نہیں پتا کروں زمین پر میری
حشرات کی تعداد
اور
کتنے ہیں جانور
پودے ہیں کتنے یہاں اور کتنے ہیں شجر
خشکی کے علاوہ
حیات کا مسکن ہیں یہ دریا و سمندر
آبادیاں گنجان ہیں کئی گنا اندر
غذا بنا حیات
بنتی نہیں یہ بات
بنا نہیں سکتا یہ انساں رزق کا دانہ
اور
بنتا ہے دانا
کہ رزق کا پانا
خود
اس کا کمال ہے