Add Poetry

رحمت کی گھٹا چھائے گی کبھی

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

رحمت کی گھٹا چھائے گی کبھی بس ایسی سبھی کی آس رہے
کوئی کتنا بڑا بھی پاپی ہو نہ اس کو کبھی بھی یاس رہے

جیون میں خطائیں ہوتی ہیں ہے پتلا خطاؤں کا انساں
وہ سب سے بہتر خاطی ہے جسے اپنی خطاؤں کا پاس رہے

نہ اپنی بڑائی ہو دل میں نہ کمتر اوروں کو سمجھیں
بس اپنے ہی کرتوت پر ہو نظر تو اس کا ہی احساس رہے

حرکت ہی رہے جیون میں سدا حرکت سے ملے ہی منزل بھی
کاہل نہ پنپنے پائے کبھی نہ کاہل جیسی اساس رہے

غافل نہ رہیں دنیامیں کبھی غفلت سے رہیں ہی دور سبھی
اب فکرِ عقبیٰ سب کو رہے یہی تو اثر کی پیاس رہے

Rate it:
Views: 248
28 Jul, 2022
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets