Add Poetry

رخصت کے وقت کس کے بہکنے لگے قدم

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

رخصت کے وقت کس کے بہکنے لگے قدم
قائم نہ رہ سکا تیرے پندار کا بھرم

گلشن میں جتنے پھوُل کھلے، زخم بن گئے
خُونِ بہار سے ہے جمالِ بہار نم

کوشش کے باوجود ابھی تک نہ چھپ سکے
زلفوں کے پیچ و خم میں زمانے کے پیچ و خم

صد شکر، توُ نے خواب سے چونکا دیا مجھے
صد شکر، ہو رہا ہے تیرا التفات کم

ذوقِ عبودیت ہے بہر رنگ حیلہ ساز
سجدے کے ساتھ ذہن میں ڈھلنے لگا صنم

تخلیقِ فن کروں گا بعنوانِ ارتقاء
جس ہاتھ میں قلم ہے اسی ہاتھ کی قسم

Rate it:
Views: 568
15 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets