اپنی اچھی روایتیں ساری
ہو رہی ہیں جو ہر گھڑی پامال
ان کو تخریب سے بچانا ہے
ان پہ افتاد کا جو عالم ہے
اس کا کچھ سدباب کرنا ہے
اپنے اچھے رواج عمدہ اصول
ہو چکے ہیں جو نیست و نابود
ان کو پھر سے فروغ دینا ہے
ان کو پھر سے بحال کرنا ہے
خود کو پھر باکمال کرنا ہے
اپنی ایسی روایتیں ساری
جو مضر ہیں مگر مروج ہیں
ان سے دامن بچا کے چلنا ہے
ان کو جیسے بھی ہو بدلنا ہے
جتنے رسم و رواج ہیں معقول
وہ کسی ملک و قوم کے بھی ہوں
اور ہمارے لئے بھی ہوں موزوں
ان کو بس یہ سمجھ کے اپنا لیں
وہ ہیں اپنی ہی گمشدہ میراث