Add Poetry

رسم دنیا کا تقاضا ہے کہ ملنا ہو گا

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

زندگی ظلم سہی، جبر سہی ، بار سہی
پھول اوروں کو، مقدر میں مرے خار سہی

وہ کہاں اپنی جفاؤں پہ پشیمان ہوئے
میں نے تو صبر کیا صبر یہ بیکار سہی

مجھ کو آزادی کی نعمت کا تو احساس ہوا
کیا ہوا زیست قفس میں مری دشوار سہی

موت کے خوف سے کب اپنی روش بدلی ہے
ان وفاؤں کا صلہ تخت نہیں دار سہی

رسم دنیا کا تقاضا ہے کہ ملنا ہو گا
گو طبیعت مری اس شخص سے بیزار سہی

ان اداؤں کی بھی قیمت ہے کہاں بس میں مرے
میں ترے حسن کے جلووں کا طلب گار سہی

میں نے سیکھا ہی نہیں حق کے لیے مڑ جانا
سچ کے رستے میں ترے ظلم کی دیوار سہی

موت سے پہلے مجھے ختم نہ کر پائیں گے
ختم کرنے کو وہ دشمن مجھے تیار سہی

Rate it:
Views: 679
04 Dec, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets