رسمِ محبت نے ہمیں یہ صلہ دیا

Poet: abdul wadood abdul By: abdul wadood, kotha Swabi

رسمِ محبت نے ہمیں یہ صلہ دی
سارے جہاں کو چھوڑکے، تنہابنا دی

ہم دیدہِ پرنم تھےمگر اشک بار نہیں
فقط بے رخی نے ا’سکی، ہم کو رلا دی

محفل میں ملی مجھ کو اور میں دیکھتا رہ
بس ا‘س کی اداؤں نے، دیوانہ بنا دی

زیاں کے خوف سے وہ راہِ وفا پہ آنہ سکی
محبت د یا رِ غم ہے، یہ بہانا بنا دی

اب تیری محبت کے سوا کام نہیں ہے
اِس دیوانگی نے مجھ کو نکما بنا دی

کہتا ہے کہ عبدالؔ، اب محبت نہیں کرنی
اب دردِ محبت نے سیانا بنا دی

Rate it:
Views: 827
05 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL