رسمِ محبت نے ہمیں یہ صلہ دی
سارے جہاں کو چھوڑکے، تنہابنا دی
ہم دیدہِ پرنم تھےمگر اشک بار نہیں
فقط بے رخی نے ا’سکی، ہم کو رلا دی
محفل میں ملی مجھ کو اور میں دیکھتا رہ
بس ا‘س کی اداؤں نے، دیوانہ بنا دی
زیاں کے خوف سے وہ راہِ وفا پہ آنہ سکی
محبت د یا رِ غم ہے، یہ بہانا بنا دی
اب تیری محبت کے سوا کام نہیں ہے
اِس دیوانگی نے مجھ کو نکما بنا دی
کہتا ہے کہ عبدالؔ، اب محبت نہیں کرنی
اب دردِ محبت نے سیانا بنا دی