Add Poetry

رفاقت کا حسیں موسم ادھورا نہ بسر ہوتا

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahhid Sheikh, Lahore,Pakistan

مقدر چار دن ہی مہرباں ہم پر اگر ہوتا
دعائیں رنگ لے آتیں و آہوں میں اثر ہوتا

تمھاری ریشمی زلفیں جو شانے پہ بکھر جاتیں
رفاقت کا حسیں موسم ادھورا نہ بسر ہوتا

تمھیں خط بھیجتے ، لکھتے “ تمھارے بن اداسی ہے“
کوئی ان ہجر کے لمحوں میں اپنا نامہ بر ہوتا

محبت کے دیے جلتے ، ہوا نفرت کی نہ چلتی
کہیں جنت سا دنیا میں سکوں والا نگر ہوتا

مقدم نہ رہا انصاف ، منصف دشمن جاں تھا
وگرنہ قتل کا الزام تو اس کے نہ سر ہوتا

انا کو چھوڑ دیتے کاش لمحہء جدائی میں
بچھڑتے ، نہ بچھڑ کے سوز دل ، سوز جگر ہوتا

یہ رستہ ہے بہت دشوار کٹ جاتا رفاقت میں
جسے چاہا تھا زاہد زیست میں گر ہمسفر ہوتا

Rate it:
Views: 841
23 Apr, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets