آنچل کو لہرا جائے رنگین مزاجی موسم کی
اور دل کو بہکائے رنگین مِزاجی موسم کی
کلیوں کے چٹکتے ہی پتوں کا رنگ بھی نکھرا ہے
بھنوروں کو دیوانہ کر جائے رنگین مِزاجی موسم کی
رنگ برنگی تتلیاں پھولوں سی بہاریں دِکھاتی ہیں
بَلبَل کو نغموں پہ اَکسائے رنگین مزاجی موسم کی
رنگ اور خوشبو کے چرچے مستانی ہوا کی زبانی
گلشن گلشن کرتی جائے رنگین مزاجی موسم کی
پھولوں کی مہک اور رنگوں کو لے لے کر عظمٰٰی
میرے دل کو بہکا جائے رنگیہن مزاجی موسم کی
آنچل کو لہرا جائے رنگین مزاجی موسم کی
اور دل کو بہکائے رنگین مِزاجی موسم کی