Add Poetry

روشن خیالی

Poet: Nisar Zulfi By: Nisar Zulfi, Lahore

آؤ خود ساختہ بجلیوں کو آج یوں ہم گرا دیں
کہ اپنے ہی آشیانوں کو خود ہی ہم جلا دیں

ہوئی ہے آگ ٹھنڈی گر ہوا کے تھم جانے سے
اک پر سے بھڑکائیں شعلے، اک پر سے ہوا دیں

آؤ کھینچ لائیں حق کو پھر سے سردار
جو منصور کوئی ہو ہم میں اسے سولی پہ چڑھا دیں

منصب عطا کریں اسے جو مقتل کا پاسباں ہو
مکتب کے پاسباں کو مکتب میں ہی دفنا دیں

چلو آتش نمرود کو بھڑکا دیں مل کے چار سو
اس وقت کے ابراھیم کو پھر سے وہی سزا دیں

آؤ ھر دور کے موسی کو پھر امتحاں میں ڈالیں
چلو کہ وقت کے فرعونوں کو پھر سے ہم پناہ دیں

اس کا کیا کام یہاں “کم“ سے جو جلا بخشے
ہر قوم کے مسیحا کو بس چلیپا پہ چڑھا دیں

ایفائے عہد سے غرض کیا، بیعت یزید کر لیں واجب
حسین جو آئے درمیاں تو پھر سے نیا کربلا دیں

خدا کا تو بس نام ہے بیت الله سے واسطہ کیا
ہم روشن خیال لوگ ہیں، مندر دیں کہ کلیسا دیں

Rate it:
Views: 486
13 May, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets