رونے کو کرتا ہے دل
Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas جی بھر کر رونے کو کرتا ہے دل
آج پلکیں بھگونے کو کرتا ہے دل
نہیں معلوم کچھ وجہہ کارن
بس دکھی ہونے کو کرتا ہے دل
کسی کی یاد ستا رہی ہے بہت
شب گئے نہ سونے کو کرتا ہے دل
کیا ہی خون رلاتا ہے غم ہجراں میں
تنہائی میں پھوٹ رونے کو کرتا ہے دل
کوئی حد بھی ہے ستم ظریفی کی؟
ہنوز چاک گریبانی کرنے کو کرتا ہے دل
جس کے نام پر چڑ کھاتا ہے اسد
اسی پر جان چھڑکنے کو کرتا ہے دل
More Sad Poetry






