رکھتے ہیں

Poet: Wajid Imran By: Wajid Imran, Pirmahal

زمانے سے یہ کیسا گماں رکھتے ہیں
بڑے پیڑ بھی کبھی سائباں رکھتے ہیں

وہ جگہ بن جاتی ہے معبتر سدا کے لئے
ہم ناچیز جبیں اپنی جہاں رکھتے ہیں

اُنہیں دُھوپ کا کوئی ڈر نہیں ہوتا کبھی
ساتھ اپنے جو محبت کا سائباں رکھتے ہیں

یہ اور بات نظر آتے ہیں اکیلے تم کو
ہم ساتھ اپنے مگر اِک جہاں رکھتے ہیں

ہو چکے ہیں اعضا ضعیف یہ بجا مگر واجد
یہ کم تو نہیں کہ دل ابھی تک جواں رکھتے ہیں
 

Rate it:
Views: 353
18 Sep, 2010