رگوں میں لہو اور بدن میں جان باقی ہے
ابھی طلوع سحر کا قوی امکان باقی ہے
ہمیں چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے اندھیروں نے
ابھی اوڑھا ہوا ہے رات کا آنچل سویروں نے
میری دھرتی پہ خونخوار درندوں کا بسیرا ہے
کئی کلیوں اور غنچوں کو بےدردی سے بکھیرا ہے
میرے گلشن کے پھولوں کو اجاڑا ہے لٹیروں نے
بڑی سنگین سازش کی ہے ان سفاک غیروں نے
ہمیں چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے اندھیروں نے
ابھی اوڑھا ہوا ہے رات کا آنچل سویروں نے
ہمیں تاریک راہوں میں نئے دیپک جلانا ہیں
ہمیں نسلوں کو اپنی ظالم دشمن سے بچانا ہے
بھلا کر باہمی رنجش چلو اب ایک ہو جائیں
بچانے کے لئے اپنی نسلیں سب ایک ہو جائیں
ہمیں سفاک دشمن کو سبق ایسا سیکھانا ہے
ہمیں اپنی دھرتی سے دشمنوں جکو بھگانا ہے
ہمارے پاس جینے کا ابھی سامان باقی ہے
ہماری رہنما سنّت ہے اور قرآن باقی ہے
شیطانوں کی ہلاکت کے لئے انسان باقی ہے
مسلمانوں کے دل میں آج بھی ایمان باقی ہے
ظلم کی انتہا تو ہو چکی انجام باقی ہے
ظالمو! کے لئے جہنم کا زندان باقی ہے
رگوں میں لہو اور بدن میں جان باقی ہے
ابھی طلوع سحر کا قوی امکان باقی ہے