رہتا ہے دل میں طوفان الفت کا
Poet: Jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindiرہتا ہے دل میں طوفان الفت کا
رکھا ہے تیرے لیئے سامان الفت کا
سنبھل نہ پایا دل کسی طریقے سے
ہے اس میں ارمان تیری الفت کا
لوگوں کی باتیں جینے نہیں دیتیں
لگتا ہے برا میرا بیان الفت کا
چاہیں گے عمر بھر تم کو ہم
یہ ہمارا ایمان ہے تجھ سے الفت کا
اس جہاں میں ہر آدمی مبتلا عشق ہے
ہے یہ جزبہ سب میں جوان الفت کا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






