خاک اور خوں سے بھری یہ داستاں اسکو ہم نے ان کہا رہنے دیا ان سے بہتر کون پہچانے گا اب زندگی کو اک نشاں رہنے دیا اک بھنور میں ناؤ اپنی چھوڑکر بادباں کو ان کھلا رہنے دیا