Add Poetry

رہی ہے زندگی میری بڑی نامہرباں مجھ پر

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

ستم کرتے ہو میرے دوست بن کے مہرباں مجھ پر
میں چپ ہوں گرچہ نیت سب تمھاری ہے عیاں مجھ پر

خموشی اور تنہائی کا خوگر ہوں میں اک شاعر
نہ اونچا بولیے کہ یہ گزرتا ہے گراں مجھ پر

لبوں پہ رک گئی ہیں آکے باتیں ساری دل والی
انھیں تم سے بیاں کرنا ہوا نہ کچھ آساں مجھ پر

مرے دکھتے ہوئے دل کی یہ چیخیں تم جنوں سمجھے
اگر جانو گے میرا حال ہو گے نہ حیراں مجھ پر

سخن میرے نہیں دل کا بیاں ہے چند لفظوں میں
نجانے تبصرے اب کیا کریں اہل زباں مجھ پر

تقاضا ہے تمھارا گنگناؤں ، مسکراؤں میں
کھلیں کیسے لبوں پہ پھول چھائی ہے خزاں مجھ پر

ادب کرتا ہوں پھر بھی کم ہوئی نہ اس کی گستاخی
لگاتا ہے بڑی اب تہمتیں وہ بدزباں مجھ پر

شریک زندگی نہ ہو سکا میرا شریک غم
تو کیسے ساتھ رہتے بوجھ نہ ہو یہ مکاں مجھ پر

خلوص دل رہا بے داد یہ پایا صلہ میں نے
زبانیں کھل رہی ہیں ، اٹھ رہی ہیں انگلیاں مجھ پر

ستم اپنوں نے ہی ڈھائے ہمیشہ کیا کہوں آخر
ستم اب یہ نیا ٹوٹا نہیں ہے ناگہاں مجھ پر

لہو آنکھوں سے ٹپکایا ہے میں نے عمر بھر زاہد
رہی ہے زندگی میری بڑی نامہرباں مجھ پر

Rate it:
Views: 735
31 Jan, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets