ریت کا ایک گھر بنایا تھا

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

ریت کا ایک گھر بنایا تھا
آندھیوں میں دیا جلایا تھا

میں اسے ہمسفر سمجھتا رہا
مڑ کے دیکھا تو اپنا سایہ تھا

ہو گیا حال دل عیاں آخر
غم جہاں سے بہت چھپایا تھا

پھر نوید بہار دو نہ مجھے
میں نے پھولوں سے زخم کھایا تھا

رہ گیا اب سدا کا پچھتاوا
ایک پھتر سے دل لگایا تھا

Rate it:
Views: 587
19 Nov, 2012