ریزہ ریزہ ہو گئے سارے خواب سہانے

Poet: UA By: UA, Lahore

ریزہ ریزہ ہو گئے سارے خواب سہانے
ہم کتنے نادان تھے ہم بھی نہ پہچانے

خواب دیکھنا جرم ہے اپنی دنیا میں
خواب توڑنا رِیت ہے اپنی دنیا میں

دل کے کتنے شیشے چکنا چور ہوئے ہیں
خواب محل جب گرنے پر مجبور ہوئے ہیں

آنکھوں میں اشکوں کی روانی ہوتی ہے
خوابوں کی بس یہی کہانی ہوتی ہے

خواب دیکھنا جرم ہے اپنی دنیا میں
خواب توڑنا رِیت ہے اپنی دنیا میں

ہم کتنے نادان تھے ہم بھی نہ پہچانے
ریزہ ریزہ ہو گئے سارے خواب سہانے

Rate it:
Views: 622
04 Mar, 2015