ریزہ ریزہ ہو گئے سارے خواب سہانے
ہم کتنے نادان تھے ہم بھی نہ پہچانے
خواب دیکھنا جرم ہے اپنی دنیا میں
خواب توڑنا رِیت ہے اپنی دنیا میں
دل کے کتنے شیشے چکنا چور ہوئے ہیں
خواب محل جب گرنے پر مجبور ہوئے ہیں
آنکھوں میں اشکوں کی روانی ہوتی ہے
خوابوں کی بس یہی کہانی ہوتی ہے
خواب دیکھنا جرم ہے اپنی دنیا میں
خواب توڑنا رِیت ہے اپنی دنیا میں
ہم کتنے نادان تھے ہم بھی نہ پہچانے
ریزہ ریزہ ہو گئے سارے خواب سہانے