ریزہ ریزہ ہو گئے ہیں سارے خواب سہانے

Poet: UA By: UA, Lahore

ریزہ ریزہ ہو گئے ہیں
سارے خواب سہانے
ہم کتنے نادان تھے
ہم بھی نہ پہچانے

خواب دیکھنا
جرم ہوا ہے
اپنی دنیا میں
خواب ٹوٹنے کی روایت
چلی ہے اپنی دنیا میں

دل کے کتنے شیشے
ٹوٹ کے چکنا چور ہوئے
خواب محل سب ٹوٹ ٹوٹ کر
گرنے پر مجبور ہوئے
آنکھوں میں جل تھل جل تھل
اشکوں کی روانی ہوتی ہے
خواب دیکھنے والوں کی
بس یہی کہانی ہوتی ہے

ریزہ ریزہ ہو گئے ہیں
سارے خواب سہانے
ہم کتنے نادان تھے
ہم بھی نہ پہچانے

خواب دیکھنا
جرم ہوا ہے
اپنی دنیا میں
خواب ٹوٹنے کی روایت
چلی ہے اپنی دنیا میں
 

Rate it:
Views: 925
29 Apr, 2015