زاہد کی تجلی مے مناجات ہے کرتی
Poet: syed hammad raza naqvi By: syed hammad raza naqvi, Faisalabadصحرا کی دھول آسماں پہ نظر رکھتی ہے
نہیں موت کی جرات یہ مگر رکھتی ہے
چھوتی ہے ہر شب آسماں کی قندیلوں کو
کیا خوب نگاہ ہے انداز سفر رکھتی ہے
جھک جائے تو شہر خموشاں ہے رضا
اٹھے تو تقاضہ حشر رکھتی ہے
زاہد کی تجلی مے مناجات ہے کرتی
شرابی کے بدن مے قبر رکھتی ہے
تقدیر کے نشتر نے ہے گھیرا اسے
یہ خاک ہے مغرور اپنا اثر رکھتی ہے
More General Poetry






