زاہد کی تجلی مے مناجات ہے کرتی

Poet: syed hammad raza naqvi By: syed hammad raza naqvi, Faisalabad

صحرا کی دھول آسماں پہ نظر رکھتی ہے
نہیں موت کی جرات یہ مگر رکھتی ہے

چھوتی ہے ہر شب آسماں کی قندیلوں کو
کیا خوب نگاہ ہے انداز سفر رکھتی ہے

جھک جائے تو شہر خموشاں ہے رضا
اٹھے تو تقاضہ حشر رکھتی ہے

زاہد کی تجلی مے مناجات ہے کرتی
شرابی کے بدن مے قبر رکھتی ہے

تقدیر کے نشتر نے ہے گھیرا اسے
یہ خاک ہے مغرور اپنا اثر رکھتی ہے

Rate it:
Views: 665
16 Jul, 2016