Add Poetry

زخم كھاتے ہیں اشک پیتے ہیں

Poet: Dr. Masood Mehmood Khan By: Dr. Masood Mehmood Khan, Perth, Australia

زخم كھاتے ہیں اشک پیتے ہیں
اس طرح سے بھی لوگ جیتے ہیں

بارشِ درد و غم كے تھمنے تک
ماہ گزرے ہیں سال بیتے ہیں

لُطفِ دردِ جگر بڑھانے كو
مسكراہٹ سے ہونٹ سیتے ہیں

دستِ دلبر ہے جاں ہے مقتل ہے
تُف ہے ُان پہ جو اب بھی جیتے ہیں

كہہ گئے و ہ جو اُن كو كہنا تھا
ہم گریباں كے چاک سیتے ہیں

كیوں گناہگا ر ہوں بھلا مسعود
چشمِ مخمور ہی سے پیتے ہیں

Rate it:
Views: 522
02 Feb, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets