ان کا اقرار بھی حقیقت میں انکار ہوتا ہے
میرے ساتھ تو ایسا بار بار ہوتا ہے
وعدہ تو کرتے ہیں خواب میں آنے کا
مگر کیسے آئیں آنکھوں میں نیند کا خمار ہوتا ہے
مجھ جیسا سیدھا سادہ معصوم انسان
زمانے کی ٹھوکریں کھا کر ہی ہوشیار ہوتا ہے
چڑھتے سورج کی پجاری ہے یہ دنیا
بےکس لوگوں کا کوئی نہ یار ہوتا ہے
کیا ہوا جو انگریزی میں ہاتھ تنگ ہے
ہاتھ میں ہر روز نیا اخبار ہوتا ہے