زمانے کی ٹھوکریں
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birminghamان کا اقرار بھی حقیقت میں انکار ہوتا ہے
میرے ساتھ تو ایسا بار بار ہوتا ہے
وعدہ تو کرتے ہیں خواب میں آنے کا
مگر کیسے آئیں آنکھوں میں نیند کا خمار ہوتا ہے
مجھ جیسا سیدھا سادہ معصوم انسان
زمانے کی ٹھوکریں کھا کر ہی ہوشیار ہوتا ہے
چڑھتے سورج کی پجاری ہے یہ دنیا
بےکس لوگوں کا کوئی نہ یار ہوتا ہے
کیا ہوا جو انگریزی میں ہاتھ تنگ ہے
ہاتھ میں ہر روز نیا اخبار ہوتا ہے
More General Poetry






