زمانے کی ٹھوکریں

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birmingham

ان کا اقرار بھی حقیقت میں انکار ہوتا ہے
میرے ساتھ تو ایسا بار بار ہوتا ہے

وعدہ تو کرتے ہیں خواب میں آنے کا
مگر کیسے آئیں آنکھوں میں نیند کا خمار ہوتا ہے

مجھ جیسا سیدھا سادہ معصوم انسان
زمانے کی ٹھوکریں کھا کر ہی ہوشیار ہوتا ہے

چڑھتے سورج کی پجاری ہے یہ دنیا
بےکس لوگوں کا کوئی نہ یار ہوتا ہے

کیا ہوا جو انگریزی میں ہاتھ تنگ ہے
ہاتھ میں ہر روز نیا اخبار ہوتا ہے

Rate it:
Views: 557
23 Feb, 2011