رات سے چرخ ادھاری لے لو اور ہواؤں کی سواری لے لو زندگی ہم پہ گراں گزری ہے کوئی تو بوجھ یہ بھاری لے لو بخش کر زندگی دو پھولوں کی اے خزاں باغ بہاری لے لو زندگی کاش کہ مانگے کوئی ہم کہیں آؤ ہماری لے لو