زندگی مسلسل سفر میں ہے

Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharif

زندگی مسلسل سفر میں ہے
ندی پھنسی بحر میں ہے

وقت کے پاؤں میں لغزش ہے
لمحہ پھنسا بھنور میں ہے

تم کو بھولوں تو خود کو بھول جاؤں
تو میری ہر گفتار ہر ذکر میں ہے

دوست میں چھپا ہے دشمن کس کس طرح
ہر اک ادا ، ہر دوستی میری نظر میں ہے

Rate it:
Views: 577
04 Jun, 2011