زندگی مسلسل سفر میں ہے ندی پھنسی بحر میں ہے وقت کے پاؤں میں لغزش ہے لمحہ پھنسا بھنور میں ہے تم کو بھولوں تو خود کو بھول جاؤں تو میری ہر گفتار ہر ذکر میں ہے دوست میں چھپا ہے دشمن کس کس طرح ہر اک ادا ، ہر دوستی میری نظر میں ہے