زندگی نجانے کن اندھیروں مین کھو سی گئی ہے
ہر سمت اوازیں ہین بے بسوں کی
دہشتوں نے ہر سمت ہے ڈیرے ڈالے
نفرتوں میں جیسے سو سی گئی ہے
زندگی نجانے کن اندھیروں میں کھو سی گئی ہے
نہ مقتول کو پتہ کیوں قتل ہوا
نہ قاتل کو پتہ کیوں قتل کیا
لاچاروں کی آنکھوں میں
نا امیدی کے خیلات پرو سی گئی ہے
زندگی نجانے کن اندھیروں میں کھو سی گئی ہے