زندگی کی کسک

Poet: palak gopalganjvi By: imran nazir, gopalganj,bihar

محرومیاں رہیں گی سدا کچھ بات کے چلتے
مکرےہوئے کچھ فیصلے و جزبات کے چلتے

دور کو جانا تها وہ بے رخ نکل گیا
باقی رہیں گی اس کی جهلک احساسات کےچلتے

عوام کی باری ہےاب یہ مجھ پے ہنسےگا
بخشی ہوئ لمحوں کی صوغات کے چلتے

نگاہوں میں بسا کرتا تها جو خوش رو و تبسم
سارے سمٹ چوکے ہیں اب نزلات کے چلتے

سن نا ہے مجھے صرف اب سننا ہےسبهوں کو
تائب ہے اپنے بس میں خواہشات کے چلتے

لوٹ جاتاہو کبهی پهرسے اس اجڑےچمن میں
کاوش بهری زندگی و تصروفات کے چلتے

شرم سار سا جیون جیئے کب تلک کوئ
پر جینا ہی پڑ تا ہے حیات کے چلتے

اب جائوں کہاں دور اس حالات سے اے پلک
الجھا ہوا سا رہتا ہوں اس حالات کے چلتے

Rate it:
Views: 573
07 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL