Add Poetry

زندگی یوں ہی گزرتی جائے گی

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

زندگی یوں ہی گزرتی جائے گی
برف کی مانند پگھلتی جائے گی

سوچ کر حیراں کبھی ہوتا ہوں میں
اِتنی بھی دنیا بدلتی جائے گی

عیش میں ڈوبا ہے کوئی اور کسی کی
بھوک سے بس جاں نکلتی جائے گی

کوئی تو اپنے میں ہے اتنا مگن
کیوں نظر مضطر پہ پڑتی جائے گی

وہ ہی کاٹے کوئی جو کچھ بو ئے ہے
بات دل میں یہ کھٹکتی جائے گی

دل کی کشتی میں جو پانی آجائے
زندگی اپنی اجڑتی جائے گی

آہ سے مظلوم کی بچنا ہی ہے
ورنہ حالت ہی بگڑتی جائے گی

جو گناہوں سے پشیماں ہوتے ہیں
اُن کی کایا ہی پلٹتی جائے گی

اُن کے ہی تو فضل سے اِس دور میں
پار نیّا اپنی لگتی جائے گی

اثر. کو بس ہر گھڑی دنیا میں ہی
فکرِ عقبیٰ دِق ہی کرتی جائے گی

Rate it:
Views: 138
19 Sep, 2022
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets