ایسا لگتا ہے تجھ کو تیرے بن
زندہ رہ لیں گے زندگی بھر کیا
پوچھتا ہوں کہ عشق میں سب کی
آنکھوں سے بہتے ہیں سمندر کیا
بھول جاؤں گا اسکو میں لیکن
دوسرا اس سا ہے زمیں پرکیا
بارہا تجھ سے یہ سوال کیا
نفرتیں ہی تھیں دل کے اندر کیا
یادیں اسکی جو مار دیں گی مجھے
مرنا ہی ہے ہمیں سو یہ ڈر کیا
عشق کی انتہا نہیں فیصل
تم کٹاتے ہو عشق میں سر کیا