زندہ رہیں بھی تو کیا مر جائیں بھی تو کیا
Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabadزندہ رہیں بھی تو کیا مر جائیں بھی تو کیا
سر شام دنیا سے گزر جائیں بھی تو کیا
اپنی ھستی بھی کیا ہے اس زمانے کے سامنے
خشک پتوں کی مانند بکھر جائیں بھی تو کیا
کون منتظر ہو گا اب ھمارے لیے وہاں
رات بہت گہری ہے گھر لوٹ جائیں بھی تو کیا
درد جدائی تو اب ساتھ رہے گی عمر بھر
سنگ درد کے دیکھو اب مسکرائیں بھی تو کیا
اب تم ہو غم ہے اور بس تنہائی ہے تنویر!
قصہ غم بھلا کسی کو سنائیں بھی تو کیا
More Sad Poetry






