زیست اپنی جہاں میں فسانہ ہوئی

Poet: Khalid ROOMI By: Khalid ROOMI, Rawalpindi

 زیست اپنی جہاں میں فسانہ ہوئی
دوستوں کے ستم کا نشانہ ہوئی

جو تھی حاصل کبھی، وہ مسرت، مجھے
کر کے غم کے حوالے روانہ ہوئی

قیس کا ہم نفس وہ نہیں ہے جسے
دشت میں۔ خواہش آشیانہ ہوئی

کون آداب الفت سے ہے با خبر
عاشقی اب تو رسم زمانہ ہوئی

بربط دل مرا کیجئے گا قبول
آپکو جب غزل گنگنانا ہوئی

نطق میرا بنا درد کا ترجماں
شاعری میری رومی ! یگانہ ہوئی

کیسا میخانہ اور کیا مری میکشی
غم مٹانے کا رومی ! بہانہ ہوئی

Rate it:
Views: 444
07 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL