زیست اپنی جہاں میں فسانہ ہوئی

Poet: Khalid ROOMI By: Khalid ROOMI, Rawalpindi

 زیست اپنی جہاں میں فسانہ ہوئی
دوستوں کے ستم کا نشانہ ہوئی

جو تھی حاصل کبھی، وہ مسرت، مجھے
کر کے غم کے حوالے روانہ ہوئی

قیس کا ہم نفس وہ نہیں ہے جسے
دشت میں۔ خواہش آشیانہ ہوئی

کون آداب الفت سے ہے با خبر
عاشقی اب تو رسم زمانہ ہوئی

بربط دل مرا کیجئے گا قبول
آپکو جب غزل گنگنانا ہوئی

نطق میرا بنا درد کا ترجماں
شاعری میری رومی ! یگانہ ہوئی

کیسا میخانہ اور کیا مری میکشی
غم مٹانے کا رومی ! بہانہ ہوئی

Rate it:
Views: 427
07 Apr, 2012