Add Poetry

سائبان ہاتھوں کا

Poet: Parvaiz Akhtar By: Gul Bose, Karachi

میری سمت چلنے لگی ہوا کہ چراغ تھا میرے ہاتھ میں
میرا جرم صرف یہی تو تھا کہ چراغ تھا میرے ہاتھ میں

وہاں آفتاب ہتھیلیوں پہ لیے ہوئے کئی لوگ تھے
مجھے اپنا آپ عجب لگا کہ چراغ تھا میرے ہاتھ میں

مجھے اپنے پیاروں کی صورتیں ذرا دیکھنا تھیں قریب سے
نہیں چاند تارے ملے تو کیا کہ چراغ تھا میرے ہاتھ میں

نہیں دم گُھٹا میرا حبس میں، مجھے روشنی کی طلب جو تھی
میں ہوا کو کیسے پکارتا کہ چراغ تھا میرے ہاتھ میں

میرے اہلِ خانہ کو کیا خبر کسی آفتاب کی آس ہو
اسی ڈر سے میں نہیں گھر گیا کہ چراغ تھا میرے ہاتھ میں

Rate it:
Views: 285
17 Feb, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets