سادہ و رنگین الفاظ لے کر
کوئی خوبصورت سا انداز لے کر
چمکتی دھنک کہکشاؤں کو گھیروں
کوئی گیت لکھوں کوئی راگ چھیڑوں
کبھی اس کے نورانی چہرے کا پرتو
کبھی اس کے پیکر کی جولانیوں کو
تخیل میں لا کر کوئی دھن بناؤ
اور اک نغمہ جانفزا میں بناؤں
وہ نغمہ دلکش پھر اس کو سناؤں
سادہ و رنگین الفاظ لے کر
کوئی خوبصورت سا انداز لے کر