Add Poetry

سب دیکھتے تھے اور کوئی سوچتا نہ تھا

Poet: Amjad Islam Amjad By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

سب دیکھتے تھے اور کوئی سوچتا نہ تھا
جیسے یہ کوئی کھیل تھا ، اِک واقعہ نہ تھا !

لکھتے بیاضِ وقت پہ ہم کیا تاثرات
سب کچھ تھا درج اور کوئی حاثیہ نہ تھا

آپس کی ایک بات تھی دونوں کے درمیان
اے اہلِ شہر آپ کا یہ مئسلہ نہ تھا !

تیری گلی میں آئے تھے بس تجھ کو دیکھنے!
اس کے سِوا ہمارا کوئی مدّعا نہ تھا

تھے ثبتِ حُکم ہجر پہ اُس کے بھی دستخط
تقدیر ہی کا لِکّھا ہُوا فیصلہ نہ تھا

اِک سمت پاسِ عشق تھا، اِک سمت اپنا مان
کیسے گُریز کرتے ! کوئی راستہ نہ تھا !!

امجد یہ اقتدار کا حلقہ عجیب ہے
چاروں طرف تھے عکس کوئی آئینہ نہ تھا

Rate it:
Views: 434
14 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets