سب دیکھتے رہتے ہیں قطاروں میں تماشا عزّت بھی مری آج مرے ہاتھ نہیں ہے کیا تیری امارت پہ لکھوں آج میں وشمہ اب میرے اثاثوں میں مری ذات نہیں ہے