سب کے حالات پر نظر رکھتے ہیں ہم
اپنے خیالات پر نظر رکھتے ہیں ہم
ہو نہ جائے کہیں دل آزاری کسی کی
سب کے احساسات پر نظر رکھتے ہیں ہم
یہ شاعری تو بس اک بہانہ ہے
اپنے بیانات پر نظر رکھتے ہیں ہم
نہیں دکھاتے دل کسی کا اپنے لفظوں سے
دوسروں کےجزبات پر نظر رکھتے ہیں ہم
کوشش کرتے ہم سب کو خوش رکھیں
ایک مساوات پر نظر رکھتے ہیں ہم
ہو نہ جائیں تاراض دوست کہیں ہماری باتوں سے
اپنی ہر بات پر نظر رکھتے ہیں ہم