سبب کیا تھا

Poet: Hafeez ur rehman By: hafeez ur rehman, peshawar cantt

 کچھ نہیں تھا تو پھر کیا تھا
راہ بدلنے کا سباب کیا تھا
بدگمانی تو مجھے تھی لیکن
تیرے انداز بدلنے کا سبب کیا تھا

درمیاں برسہا برس کا تعلق
بے رُخی کا سبب کیا تھا
عہد تھا مجھ سے زندگی بھر کا
ہاتھ چھڑانے کا سبب کیا تھا
تھا دل و جاں میں بسایا تجھ کو
بے وفائیوں کا سبب کیا تھا
کر کے برباد رکھ دیا مجھ کو
اتنی رسوئیوں کا سبب کیا تھا
ہر قدم ایک ستم ہے روا رکھا مجھ پر
کیا عداوت تھی سبب کیا تھا
جاننا چاہا بھی احمر اُس سے
کچھ نا بتلایا سبب کیا تھا

Rate it:
Views: 464
09 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL