غریبوں سے ،یتیموں سے محبت ہو تو اچھا ہے
سبھی مظلوم انسانوں سے الفت ہو تو اچھا ہے
جہاں بھر کے دکھوں کو آؤ ہم مل کر مٹا ڈالیں
محبت بانٹ دیں دنیا میں روتوں کو ہنسا ڈالیں
ہمیں ظلم و ستم سے دوست ! نفرت ہو تو اچھا ہے
سبھی مظلوم انسانوں سے الفت ہو تو اچھا ہے
غزہ میں ہر فلسطینی پہ یاروں زندگی تنگ ہے
یہودی نے مسلمانوں سے پھر اب چھیڑ دی جنگ ہے
درندوں کی سفاکی سے بغاوت ہو تو اچھا ہے
سبھی مظلوم انسانوں سے الفت ہو تو اچھا ہے
زمیں کو اپنے ہاتھوں سے ہی دوزخ کیوں بنا ڈالا
سہانے موسموں اور منظروں کو کیوں مٹا ڈالا
تباہی دیکھ کر جنگوں کی عبرت ہو تو اچھا ہے
سبھی مظلوم انسانوں سے الفت ہو تو اچھا ہے
غریبوں سے،یتیموں سے محبت ہو تو اچھا ہے
سبھی مظلوم انسانوں سے الفت ہو تو اچھا ہے