Add Poetry

سحر جیتے گی یا شام ِ غریبَاں دیکھتے رہنا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

سحر جیتے گی یا شام ِ غریبَاں دیکھتے رہنا
یہ سر جھکتے ہیں یا دیوار ِ زنداں دیکھتے رہنا

ہر اک اہل ِ لہو نے بازیء ایماں لگا دی ہے
جو اب کی بار ہوگا وہ چراغاں دیکھتے رہنا

ادھر سے مدّعی گزریں گے ایقان ِ شریعت کے
نظر آجائے شاید کوئی انساں دیکھتے رہنا

اُسے تم لوگ کیا سمجھو گے جیسا ہم سمجھتے ہیں !
مگر پھر بھی کریں گے اس سے پیماں دیکھتے رہنا

سمجھ میں آگیا تیری نگاہوں کے الجھنے پر !
بھری محفل میں سب کا ہم کو حیراں دیکھتے رہنا

ہزاروں مہرباں اس راستے پر ساتھ آئیں گے
میاں یہ دل ہے یہ جیب و گریباں دیکھتے رہنا

دبا رکھو یہ لہریں ایک دن آہستہ آہستہ
یہی بن جائیں گی ، تمہید ِ طوفاں دیکھتے رہنا

Rate it:
Views: 468
19 Nov, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets